Sunday, 5 November 2017

محبت اور شادی

دوست کا سوال ہے کہ ساتھ جاب کرنے والی خاتون اگر نقاب کرتی ہوں تو ان میں زیادہ ایٹریکشن محسوس ہوتی ہے، اسے دور کرنے کا کیا طریقہ ہے؟
جواب: نقاب والی خواتین کے ساتھ اگر انٹرایکشن بڑھ جائے تو ان میں ایٹریکشن زیادہ فیل ہوتی ہے، یہ بات درست ہے اور اس کی وجوہات نفسیاتی ہیں لیکن عین ممکن ہے کہ نقاب اترے اور ایک ہی لمحے میں ساری ایٹریکشن ختم ہو جائے۔

تو اس ایٹریکشن کی وجہ یہی ہے کہ تخیل یعنی امیجی نیشن، حقیقت سے ہمیشہ بڑا ہوتا ہے یعنی آپ ایک خوبصورت جگہ کی سیر کرنا چاہتے ہیں، اس جگہ کی خوبصورتی جو آپ کے تخیل میں آسکتی ہے، وہ اس سے زیادہ ہوتی ہے جو وہاں ریئل میں آپ کو محسوس ہوتی ہے۔ لیکن یہ ہر کسی کا مسئلہ نہیں ہو سکتا، ان کا ہو سکتا ہے کہ جن کا تخیل بڑا ہو۔

اس کا حل کیا ہے؟
اگر تو یہ عمومی مسئلہ نہیں ہے کہ کسی ایک آدھ خاتون میں کسی وجہ سے مثلا انٹرایکشن ہونے کی صورت میں ایٹریکشن محسوس ہو رہی ہے اور وہ وقت کے ساتھ بڑھ بھی رہی ہے تو بطور ایک ماہر نفسیات کے یہی معلوم ہوتا ہے کہ جس کی طرف ایٹریکشن محسوس ہو رہی ہے، اس کی تصویر کبھی نقاب کے بغیر دیکھ لیں، اب یہ ایٹریکشن امیجی نیشن سے حقیقت میں داخل ہو جائے گی۔ تو یا تو ختم ہو جائے گی یا پھر لازما کم ہو جائے گی۔

لیکن بطور مذہبی سکالر یہ تجویز کرنا مشکل معلوم ہوتا ہے لہذا زیادہ بہتر یہی ہے کسی اچھے سے عالم دین سے رائے لے لیں۔ البتہ اس کا ایک اور حل ہے لیکن وہ اس صورت ممکن ہے جبکہ وہ عورت آپ کی طرف اٹریکشن محسوس نہ کر رہی ہو۔ اور وہ یہ ہے کہ وہ آپ کو جھڑک دے اور وہ بھی بری طرح سے۔ اس سے بھی امیجی نیشن کا بخار اتر جاتا ہے۔

دوست کا سوال یہ بھی ہے کہ اگر بیوی سے چار بچے ہوں جائیں تو وہ شوہر کے قابل نہیں رہتی تو ایسی صورت حال میں دوسری شادی کے بارے میں کیا مشورہ دیتے ہیں.
جواب: دیکھیں دوسری شادی کے حوالہ سے دو باتیں ہیں؛ ایک یہ کہ آپ پہلی سے تنگ ہیں، یا خوش نہیں ہیں، اس لیے دوسری کرنا چاہتے ہیں یعنی ایک سے بھاگ کر دوسری میں سکون تلاش کرنا چاہتے ہیں۔ تو ایسی صورت حال میں تو میں دوسری شادی کا مشورہ نہیں دیتا کیونکہ ایسا مرد عدل نہیں کر سکتا۔

دوسری صورت یہ ہے کہ آپ کو عورتیں اچھی لگتی ہیں یعنی آپ کو عورت سے محبت ہے جیسا کہ حدیث میں ہے کہ میرے دل میں عورتوں کی محبت ڈال دی گئی ہے۔ تو اگر تو آپ پہلی کے قدر دان ہیں کہ اس نے اپنی صحت کی قیمت پر آپ کے لیے اولاد پیدا کی وغیرہ وغیرہ اور آپ پہلی کو چھوڑ نہیں سکتے اور دوسری لازما کرنا چاہتے ہیں تو اس صورت میں یہی تجویز کرتا ہوں کہ شام ہونے سے پہلے اگر دوسری شادی کر سکتے ہو تو کر لو۔

باقی یہ دنیا دار آزمائش ہے، آزمائش ختم نہیں ہو سکتی۔ یہ کہنا کہ جنہوں نے دو کی ہیں، ان کی بیویوں سے جا کر پوچھو کہ کیا صورت حال ہے؟
کوئی منطقی دلیل نہیں ہے۔ بات یہ ہے کہ جنہوں نے ایک کی ہے، ان کی بیویاں ان سے کون سا راضی اور مطمئن ہیں؟
تو اصل چیز یہ ہے کہ آپ کے پاس احساس کرنے والا دل اور محبت رکھنے والا مزاج ہے یا نہیں۔ اور یہ کسی کسی کے پاس ہوتا ہے، یہ بات درست ہے۔ اگر ہے تو دوسری شادی میں دیر نہ لگائیں اور اگر نہیں ہے تو ایک دوسری عورت کی زندگی بھی خراب نہ کریں۔

✍ ڈاکٹر مشیر احمد

No comments:

Post a Comment