Friday, 29 September 2017

شوکت تھانوی

شوکت تھانوی کی جب پہلی غزل چھپی تو انہوں نے رسالہ کھول کر میز پر رکھ دیا تاکہ آنے جانے والے کی نظر پڑتی رہے ۔ 
مگر شامت اعمال سب سے پہلے ان کے والد صاحب کی نظر پڑی٫
انہوں نے یہ غزل پڑھتے ہی ایسا شور مچایا گویا کہ چور پکڑ لیا ہو ۔
والدہ صاحبہ کو بلا کر انہوں نے کہا آپ کے صاحبزادے فرماتے ہیں ۔

ہمیشہ غیر کی عزت تیری محفل میں ہوتی ہے 
تیرے کوچے میں جاکر ہم ذلیل و خوار  ہوتے ہیں 

میں پوچھتا ہوں یہ وہاں جاتا ہی کیوں ہے کس سے پوچھ کر جاتا ہے؟
"والدہ بیچاری خوفزدہ آواز میں بولیں ۔”غلطی سے چلا گیا ہوگا 

No comments:

Post a Comment