Friday, 29 September 2017

حالات حاضرہ پر ایک غزل سالک بستوی 
...........................................
وہ گھر ہمارے ہی اکثر جلائیں کیا معنی؟ 
ہمیں کو روز نشانہ بنائیں کیا معنی؟
...........................................
یہ آندھیوں کےمصائب کی بجلیاں کب تک
ہمارے سر پہ ہی ساری بلائیں کیا معنی؟
...........................................
دل ونگاہ کا قصہ تمام ہوجائے
در رقیب پہ ہم سر جھکائیں کیا معنی؟ 
...........................................
ہماری توبہ کا کیا امتحان ہے مقصود؟ 
یہ اٹھ رہی ہیں جو کالی گھٹائیں کیا معنی؟ 
...........................................
ہمیں نے ان کو ہوا دے کے کردیا زندہ
شرارے ہم سے نگاہیں ملائیں کیا معنی؟
...........................................
نگاہ ودل پہ مسلط فریب کاری ہے
چمن میں چلتی ہیں ایسی ہوائیں کیا معنی؟ 
...........................................
الٹ کے رکھ دی یہ کس نے بساط دل سالک 
حضور عشق میں پیہم خطائیں کیا معنی؟

No comments:

Post a Comment